الخميس، 23 يونيو 2016

باپ بیٹے کا جھگڑا

باپ بیٹے کا جھگڑا

«اللہ کی قسم! مجھے تمھیں دینے کا ارادہ نہیں تھا» باپ نے بیٹے سے کہا۔
«چلو ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے فیصلہ کروالیتے ہیں»۔ بیٹے نے جواب دیا۔
بات یہ تھی کہ یزید بن اخنس  رضی اللہ عنہما  نے مسجد نبوی میں ایک آدمی کے پاس چند دینار برائے صدقہ رکھوائے تھے اور یہ کہا تھا کہ کسی ضرورت مند کو دے دینا ۔ ان کے بیٹے معن رضی اللہ عنہ  مسجد میں پہنچے ، ضرورت مند تھے، صدقہ کی وہ تھیلی انھوں نے لے لی۔ جب گھر پہنچے اور ان کے والد نے اپنی صدقہ کی تھیلی اپنے بیٹے کے پاس دیکھی تو باپ بیٹے میں وہ گفتگو ہوئی جس کا اوپر ذکر ہوا۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جب یہ مقدمہ پہنچا تو آپ نے فیصلہ دیتے ہوئے فرمایا: «یزید تمھیں اپنی نیت کے مطابق اجر مل چکا ہے  اور معن تم نے جو لیا تم اس کے مالک ہو۔»۔

یہ حدیث صحیح بخاری میں مروی ہے۔ 30 - كتاب الزكاة   14  - باب إذا تصدق على ابنه وهو لا يشعر  ۔ حدیث: 1356 -