السبت، 25 مايو 2013

حدیث کو متشابہ قرار دینے والوں کے لئے لمحۂ فکریہ

حدیث کو متشابہ قرار دینے والوں کے لئے لمحۂ فکریہ
بعض لوگ اپنے خود ساختہ مذہب کی حفاظت کے لئے بعض احادیث کو متشابہ قرار دے دیتے ہیں حالانکہ اگر وہ اس پر ذرا سا غور کریں تو ایسی غلط حرکت قطعی طور پر نہ کریں۔
متشابہ اس کلام کو کہتے ہیں جس کا معنی ومراد صرف اللہ ہی جانتا ہے۔اس لحاظ سے کسی حدیث کو متشابہ قرار دینے کا معنی یہ ہوا کہ جس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ الفاظ اپنی زبان سے ادا کررہے تھے اس کا معنی ومراد سمجھے بغیر بول رہے تھے ۔ یہ ایک ایسی خطرناک بات ہے کہ کسی عقلمند کے بارے میں ایسا کہنا درست نہیں چہ جائیکہ انبیاء بلکہ سیدالانبیاء والرسل کے بارے میں ایسی بات کہی جائے۔اس سے بڑی توہین وتنقیص تو کبھی کسی کافر قوم نے بھی اپنے نبی کی نہ کی ہوگی۔ یہ لوگ اگر بات کہتے ہوئے اس کی حقیقت کا تصور کریں تو ہزار بار ایسی بات کہنے سے تائب ہوں گے لیکن افسوس صد افسوس وہ اپنی اس انتہائی غیرمعقول بات پر ذرا بھی غور نہیں کرتے۔