آداب جنازہ
موت ایک یقینی اور برحق چیز ہے
نیز ایک مسلمان کا احترام مرنے کے بعد بھی باقی رہتا ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل
باتوں کا خیال رکھیں :
١۔وفات
کے بعد میت کی دونوں آنکھیں بند کردیں۔
٢۔ میت
کے لئے دعا کریں۔
٣۔ میت
کے رشتہ داروں، دوستوں اور متعلقین کو اس کے موت کی اطلاع دیں تاکہ وہ جنازہ میں
شریک ہوسکیں۔
٤۔ میت
کے قرضے ادا کردیں اور اگر اس نے کوئی وصیت کی ہو تو اسے بھی نافذ اور جاری کریں۔
٥۔ میت
کو غسل دیں۔ واضح رہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کو غسل دے سکتے ہیں۔
٦۔ میت
کو تین سفید چادروں کا کفن پہنائیں۔
٧۔
جنازہ کے ساتھ خاموشی سے چلیں اور موت اور دنیا سے جدائی کے بارے میں غور
وفکرکریں۔
٨۔
تعزیت کے لئے یہ الفاظ کہیں: «إِنَّ
لِلّٰهِ مَا أَخَذَ, وَلَهُ مَا أَعْطَىٰ, وَكُلُّ شَيْءٍ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّى». [اﷲہی کا ہے جو
اس نے لیا اور اسی کا ہے جو اس نے دیا اور اس کے پاس ہر چیز مقرر وقت کے ساتھ ہے]
٩۔ صلاة
جنازہ پڑھیں جس کی کیفیت مختصراً اس طرح ہے کہ قبلہ رخ کھڑے ہوکر پہلی تکبیر
کہیں،ر فع یدین کریں پھر سورہ فاتحہ کی قراء ت کریں پھر دوسری تکبیر کہہ کر نبی e پر صلاة (درود)بھیجیں پھر تیسری تکبیر کہہ
کر میت کے لئے اخلاص کے ساتھ رحمت و مغفرت کی دعا کریں۔
١٠۔جنازہ
میں نبی e سے ماثور دعائیں پڑھنا افضل ہے۔ آپ eسے ثابت ایک دعا
یہ ہے: «اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا
، وَصَغِيْرِنَا وَكَبِيْرِنَا ، وَذَكَرِنَا وَأُنْثَانَا، وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا،
اَللّٰهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى الْإِسْلَامِ، وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ
مِنَّا فَتَوفَّهُ عَلَى الْإِيْمَانِ، اَللّٰهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ ، وَلَا
تُضِلَّنَا بَعْدَهُ». (الٰہی!
ہمارے زندہ ومردہ، موجود وغائب، ہمارے چھوٹے وبڑے، ہمارے مرد وعورت کو بخشش عطا
فرما، اے میرے مولی ! ہم میں جس کو زندہ رکھ اس کو اسلام پر زندہ رکھ, اور ہم میں
جس کووفات دے اس کو ایمان پر وفات دے، اے الٰہی ! اس کے اجر سے ہمیں محروم نہ کر
اور نہ ہی اس کے بعد ہمیں گمراہ کر۔)
١١۔
جنازہ کے ساتھ چل کر قبرستان تک جائیں اور تدفین میں شریک رہیں۔
١٢۔ممکن
ہو توجنازہ کے لئے کم سے کم تین صفیں بنائیں۔
١٣۔ میت
کی تدفین کے بعد اس کی مغفرت اور ثبات قدمی کی دعا کریں۔
١٤۔ قبر
صندوق جیسی یا لحد (بغلی) بنائیں مگر یاد رہے کہ لحد افضل ہے۔
١٥۔ قبر
کو زمین کے برابر بنائیں یا کوہان نما بلند کردیں۔
اورمندرجہ ذیل
چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔
اونچی آواز میں رونے دھونے، چیخنے چلانے اور نوحہ کرنے سے۔
٢۔
میت پر مرثیہ خوانی اور قرآن خوانی سے۔
٣۔
یہ عقیدہ رکھنے سے کہ موت سے طلاق پڑجاتی ہے اس لئے میاں بیوی ایک دوسرے کو غسل
نہیں دے سکتے۔
٤۔جنازہ
ایسی چادر سے ڈھکنے سے جس میں کلمۂ طیبہ یا قرآنی آیات لکھی ہوئی ہوں۔
٥۔
جنازہ زمین پر رکھنے سے پہلے بیٹھنے سے۔
٦۔
ممنوعہ اوقات میں جنازہ پڑھنے اور دفن کرنے سے۔
٧۔
جنازہ لے جاتے وقت بآواز بلند کلمہ طیبہ پڑھنے سے۔
٨۔
میت کا تین دن سے زیادہ سوگ وغم منانے سے۔البتہ بیوی اپنے شوہر پر چار مہینے دس دن
تک سوگ منائے گی۔
٩۔
میت کی وفات کے بعد آنے والی پہلی عید کو غم کے طور پر پرانے کپڑے پہننے سے۔
١٠۔
شوہر کی وفات پر بیوی کو چوڑیاں توڑنے سے۔