آداب صدقہ
صدقہ گناہوں کو ایسے ہی مٹاتا ہے
جیسے پانی آگ کو بجھاتا ہے۔ یہ جودوسخا کا ایک مظہر ہے۔اس سے فقراء ومساکین کی
دلداری ہوتی ہے۔ یہ محشر کی دھوپ میں سایہ کا کام دے گا اور عذاب جہنم سے بچائے
گا۔
لہٰذا مندرجہ ذیل
باتوں کا خیال رکھیں :
١۔
زیادہ سے زیادہ صدقہ وخیرات کریں۔
٢۔ صدقہ
دینے سے اﷲکی رضا مقصود ہو۔
٣۔ صدقہ
میں پسندیدہ اور حلال وپاکیزہ مال خرچ کریں۔
٤۔ چھپا
کر صدقہ دینا علانیہ دینے سے بہتر ہے۔
٥۔
قرابت داروں اور حاجت مندوں کو صدقہ دیں۔
٦۔ ان
اوقات میں صدقہ کا زیادہ اہتمام کریں جب ثواب زیادہ ہوتا ہے مثلاً ماہ رمضان وغیرہ
اورمندرجہ ذیل
چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔فرض
صدقہ (یعنی زکاة) کی ادائیگی میں کوتاہی کرنے سے۔
٢۔ صدقہ
دے کر احسان جتلانے اور تکلیف پہنچانے سے۔
٣۔صدقہ
میں ردی اور خراب مال نکالنے سے۔
اور
آخر میں یاد رکھیں:
٭ صدقہ صرف مال خرچ کرنے کا نام نہیں بلکہ دو
آدمیوں کے درمیان عدل کرنا بھی صدقہ ہے، کسی کو اپنی سواری پر بٹھالینا یا اس کا
سامان لاد لینا بھی صدقہ ہے، پاکیزہ بات بولنا صدقہ ہے، صلاة کے لئے اٹھنے وا لا
ہر قدم صدقہ ہے، راستہ سے تکلیف دہ چیزوں کا ہٹا دینا صدقہ ہے۔بھلائیوں کا حکم
دینا اور برائیوں سے روکنا صدقہ ہے۔