آداب تلاوت قرآن
قرآن مجید اﷲکی کتاب اور اس کا
کلام ہے، علم وحکمت والے رب کی طرف سے نازل شدہ ہے۔ محمد e کے لئے تاقیامت باقی رہنے والا زندہ معجزہ ہے۔ اﷲنے خود اس کی
حفاظت کی ذمہ داری لی ہے, چنانچہ آج تک اس میں کسی قسم کی تحریف وتبدیلی نہ ہوسکی۔
حفاظ کے سینوں میں، قراء کی زبانوں پر اور مصحف کے اوراق میں وہ پوری طرح محفوظ
نیز تواتر کے ساتھ ثابت ہے۔اس کی تلاوت اﷲکی ایک پسندیدہ عبادت ہے, چنانچہ اس کے
ہرہرحرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔
لہٰذا مندرجہ ذیل
باتوں کا خیال رکھیں :
١۔
باوضو ہوکراس کی تلاوت کریں۔
٢۔
تلاوت سے پہلے مسواک کرکے منہ خوب صاف کرلیں۔
٣۔
تلاوت کے لئے صاف اور پاکیزہ جگہ کا انتخاب کریں۔
٤۔ خشوع
وخضوع اور سکون ووقار کے ساتھ تلاوت کریں۔
٥۔
تلاوت سے پہلے أَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھیں۔
٦۔ سورہ
توبہ کے سوا ہر سورت کی ابتدا میں بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
پڑھیں۔
٧۔
ترتیل کے ساتھ ٹھہر ٹھہر کے اور بہتر سے بہتر آواز میں تلاوت کریں۔
٨۔ جو
پڑھ رہے ہیں اس پر غور وفکر کریں۔
٩۔ قرآن
کی آیات سے اثر قبول کریں، جنت کا ذکر آئے تو اﷲسے جنت مانگیں اور جہنم کا ذکر آئے
تو اس سے اﷲکی پناہ چاہیں۔
١٠۔بہ
آواز بلند تلاوت کریں سوائے اس صورت کے کہ ریاکاری یا دوسروں کی تلاوت یا صلاة یا
کسی اور عبادت میں خلل کا اندیشہ ہو۔
١١۔ سجدہ
کی آیات سے گذریں تو سجدہ کریں۔
١٢۔
صلاتوں کے اندر تلاوت کے لئے کچھ سورتیں زبانی یاد رکھیں۔
اورمندرجہ ذیل
چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔ قرآن
کی تلاوت، اس کا حفظ، اس پر غور وفکر اور اس کے احکام پر عمل چھوڑ دینے سے۔
٢۔ قرآن
کی تلاوت میں جلد بازی کرنے اور تین راتوں سے کم کے اندر پورا قرآن پڑھ کر ختم
کردینے سے۔
٣۔ خطبۂ
جمعہ سنتے ہوئے یارکوع، سجدہ اور تشہد کی حالت میں قرآن پڑھنے سے۔
٤۔ قضاء
حاجت کرتے ہوئے یا اونگھتے ہوئے پڑھنے سے۔
۵۔ مردوں پر قرآن
پڑھنے سے (قرآن خوانی سے)۔
۶۔ آیات قرآنی کی
تعویذ بنانے اور پہننے سے۔
۷۔ لوح قرآنی یا
آیات قرآنی کو دیواروں پر بطور زینت لٹکانے سے۔
اور
آخر میں یاد رکھیں:
١۔
تلاوت کی حالت میں کوئی سلام کرے تو اس کا جواب دیں۔
٢۔ اگر اذان ہونے
لگے تو تلاوت بند کرکے اذان کا جواب دیں۔
٣۔ اگر
چلتے ہوئے تلاوت کررہے تھے اور کسی کے پاس سے گذرہوا تو تلاوت بند کرکے اس سے سلام
کریں۔
٤۔ قرآن
کے معانی سمجھنے کے لئے معتمد تفسیروں مثلاً تفسیر ابن کثیر وغیرہ کا مطالعہ کریں۔