السبت، 21 يوليو 2012

آداب دعا


آداب دعا
                دعا عبادت ہے اور اﷲکی ربوبیت وقدرت کاملہ کا اعتراف نیز اپنی بندگی، عاجزی وبیچارگی کا اظہار ہے۔ مشکلات اور پریشانیوں میں یہ مومن کا ہتھیار ہے اور اس کی تاثیر مسلم ہے۔ اﷲنے دعا کرنے کا حکم دیا ہے اور قبول کرنے کا وعدہ فرمایا ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :
١۔ قبلہ رخ ہوکر اور اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھا کر دعا کریں۔
٢۔ دعا سے پہلے اﷲکی حمد وثنا کریں پھر نبی e پر صلاة (درود) پڑھیں۔
٣۔ دعا کرتے ہوئے خشوع وخضوع اور گریہ وزاری اختیار کریں۔
٤۔ ایک دعا تین بار دہرائیں۔
٥۔ قبولیت کی پوری امید رکھیں۔
٦۔ آواز نہ زیادہ بلند اور نہ زیادہ پست ہو بلکہ بلند وپست کے درمیان ہو۔
٧۔قرآن وسنت کی جامع دعائیں منتخب کرکے ان کے ذریعہ دعا کریں۔
٨۔دعا میں وہی چیزیں طلب کریں جو اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوں۔ گناہ، برائی اور رشتے توڑنے کی دعا نہ کریں۔
٩۔ دعا جب بھی مانگیں صرف اﷲسے مانگیں۔
١١۔ خوشحالی میں زیادہ دعائیں کریں تاکہ بدحالی میں دعائیں قبول ہوں۔
١٢۔ مندرجہ ذیل فضیلت والے اوقات اور حالات میں دعا کرنا نہ بھولیں :
¡  شب قدر                                 ¢   رات کے سہ پہر 
£  اذان اور اقامت کے درمیان  ¤   جمعہ کے دن         
¥  زمزم پیتے وقت                       ¦  سجدہ کی حالت میں 
§  بارش ہوتے وقت                      ¨   صوم کی حالت میں 
©  سفر کی حالت میں                         ª  عرفہ کے دن
١٣۔ جائز وسیلوں سے دعا کریں جوصرف تین ہیں :
                                (١)  اﷲکے ناموں اور صفات کا وسیلہ
                                (٢)  اپنے ایمان وعمل صالح کا وسیلہ
                                (٣) کسی زندہ حاضر مسلمان کی دعا کا وسیلہ
١٤۔ دعا کرتے ہوئے اﷲکی نعمتوں اور اپنے گناہوں کا اقرار واعتراف کریں۔
١٥۔ دعا کے بعد آمین کہیں۔
١٦۔ غائبانہ طور پر اپنے مسلمان بھائی کے لئے بکثرت دعا کریں۔
١٧۔ مظلوم کی مدد کرکے اس سے دعا لیں اور کسی پر ظلم نہ کریں تاکہ مظلوم کی بددعا سے محفوظ رہیں۔
اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔غیر اﷲسے دعا کرنے سے کہ یہ شرک ہے۔
٢۔دعا کی قبولیت میں رکاوٹ بننے والی چیزوں سے یعنی حرام کھانے، دعا میں تجاوز کرنے، مایوس ہونے اور جلد بازی کرنے سے یعنی یہ کہنے سے کہ میں نے دعا کی اور قبول نہ ہوئی۔
٣۔ دعا میں پر تکلف عبارات اور جملوں سے۔
٤۔ مسنون دعاؤں کے بجائے خود ساختہ دعاؤں سے۔
٥۔ بہ یک آواز اجتماعی دعا کرنے سے۔
٦۔ دعا کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنے سے۔