السبت، 21 يوليو 2012

آداب عیدین


آداب عیدین
                صلاة عیدین سنت مؤکدہ ہے، نبی e نے اس پر مواظبت ومداومت فرمائی ہے۔ اہل وعیال سمیت عیدگاہ نکل کر صلاة عید کی ادائیگی مسلمانوں کا ایک عظیم شعار ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :
١۔ عیدالفطر کا چاند دیکھنے یا اطلاع پانے سے لے کر صلاة عید پڑھ لینے تک کثرت سے تکبیر پکارتے رہیں۔  تکبیر کا صیغہ یہ ہے : «الله أکبر, اللہ أکبر, لا إله إلا اللہ, واللہ أکبر, اللہ أکبر, وللہ الحمد».
٢۔ عید الاضحی میں چاند دیکھنے یا اس کی اطلاع پانے سے لے کر تیرہ ذوالحجہ کی شام تک تکبیر پکارتے رہیں۔
٣۔ مرد مسجدوں، بازاروں اور گھروں میں بہ آواز بلند تکبیر پکاریں اور عورتیں پست آواز میں کیونکہ انھیں تمام معاملات میں پردہ برتنے کا حکم دیا گیا ہے۔
٤۔عیدین کے لئے غسل کریں، خوشبو لگائیں، نئے یا صاف کپڑے پہنیں۔
٥۔ صلاة عید کی ادائیگی کے لئے اپنی عورتوں اور بچوں بچیوں کو بھی عیدگاہ لے جائیں۔
٦۔ عید الفطر کے لئے عید گاہ جانے سے پہلے گھر کے ہر ہر فرد کی طرف سے ڈھائی ڈھائی کیلو غلہ بطور صدقۂفطر ادا کردیں۔
٧۔ عیدالفطر کے لئے طاق عدد کھجوریں کھاکر نکلیں اور عیدالاضحی کے لئے کچھ کھائے بغیر نکلیں، عیدگاہ سے واپس ہوکر پھر کچھ کھائیں۔
٨۔ ایک راستے سے جائیں اور دوسرے راستے سے واپس لوٹیں۔
٩۔ صلاة عید کا وقت تین میٹر کے مقدار سورج بلند ہونے سے لے کر زوال تک ہے۔
١٠۔ صلاة عید کی دو رکعتیں ہیں, پہلی رکعت میں تکبیر تحریمہ کے بعد سات تکبیریں کہیں گے, اور دوسری رکعت میں قراء ت سے پہلے پانچ تکبیریں کہیں گے۔ ہر تکبیر کے ساتھ رفع یدین کریں گے۔
١١۔ عیدین کی پہلی رکعت میں سورہ اعلی اور دوسری میں سورہ غاشیہ پڑھنا مسنون ہے۔
١٢۔ عید کی دو رکعتیں پڑھ لینے کے بعد امام کا خطبہ سنیں۔
١٣۔ عید کے بعدآپس میں ایک دوسرے کو مبارکباد دیں۔ صحابۂکرام y آپس میں ایک دوسرے کو   «تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنَّا وَمِنْكَ»  [اﷲتعالیٰ ہم سے اور آپ سے یہ عبادت قبول فرمائے] کہا کرتے تھے۔
١٤۔ جائز کھیل کود اور مباح خوشیاں منائیں، اچھے گیت اور عمدہ اشعار سے لطف اندوز ہوں۔
اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔صلاة عید سے پہلے یا بعد میں کوئی سنت پڑھنے سے۔
٢۔ عید کے بعد گلے ملنے اور معانقہ کرنے سے۔
٣۔ صلاة عید کے لئے اذان اور اقامت کہنے سے۔
٤۔ صدقۂ فطر میں غلہ کے بجائے روپیہ پیسہ نکالنے سے۔