آداب تجارت
تجارت حلال کمائی کا بہترین ذریعہ
ہے۔ یہ بائع اور خریدار کے درمیان باہمی رضامندی سے انجام پاتا ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل
باتوں کا خیال رکھیں :
١۔
تجارت میں حلال وحرام معاملات کا علم حاصل کریں۔
٢۔ نفع
اور سود کا فرق ضرور جان لیں۔
٣۔
شبہات والی چیزوں سے دور رہیں ورنہ زبان خلق سے آپ کا دین اور عزت وآبرو دونوں
محفوظ نہیں رہے گا۔
٤۔اپنے
تجارتی معاملات لکھ لیا کریں اور اس پر گواہ بنالیا کریں۔
٥۔ خرید
وفروخت میں نرم پہلو اپنائیں۔
٦۔ دیتے
ہوئے ترازو کا کانٹا تھوڑا سا جھکا کردیں۔
٧۔ اگر
سامان میں کوئی عیب ہو تو خریدار کو بتادیا کریں۔
اورمندرجہ ذیل
چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔حرام
اور ناپاک چیزوں مثلاً شراب، مردار، سور، بتوں اور مجسموں کی تجارت سے۔
٢۔ کتوں
کے بیچنے سے الا یہ کہ شکاری کتے ہوں۔
٣۔ اپنے
بھائی کے بیع پر بیع یعنی سودے پر سودا کرنے سے۔
٤۔ ناپ
اور تول میں کمی کرنے سے، لیتے ہوئے بھر پور لینے اور دیتے ہوئے گھاٹا کرکے دینے
سے۔
٥۔فریب
اور دھوکے والے معاملات سے۔
٦۔ کسی
چیز کو قبضہ میں لانے سے پہلے ہی بیچنے سے۔
٧۔ کسی
غیر موجود چیز کو بیچنے سے۔
٨۔ کئی
دن تک تھن میں دودھ روک کر جانور کو بیچنے سے۔
٩۔ چوری
کئے گئے یا ظالمانہ طور پر چھینے گئے مال کو خریدنے سے کہ اس میں گناہ کے کام میں
تعاون ہے۔
١٠۔ شراب
بنانے کے لئے انگور بیچنے سے اور ڈکیتی یا مسلمان کے قتل کے لئے ہتھیار بیچنے سے۔
١١۔
سامان بیچنے کے لئے زیادہ قسمیں کھانے سے کیونکہ اس کے ذریعہ اگرچہ مال بک جاتا ہے
لیکن برکت اٹھ جاتی ہے۔
١٢۔ مسجد
کے اندر خرید وفروخت کرنے سے۔
١٣۔
نمازوں کے اوقات میں اورجمعہ کی اذان ہوجانے کے بعد خرید وفروخت کرنے سے۔
١٤۔قیمت
بڑھانے کی خاطر ذخیرہ اندوزی کرنے سے۔
١٥۔
سامان کا عیب چھپانے سے۔
١٦۔
خریدنے کی نیت کے بغیر دام بڑھانے یا اس کام کے لئے دلال رکھنے سے۔