السبت، 21 يوليو 2012

آداب سفر


آداب سفر
                سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے مگر وہ ایک انسانی ضرورت ہے۔ طلب علم، تجارت، اعزہ واقارب اور احباب ومتعلقین کی زیارت نیز حج وعمرہ وغیرہ کے لئے سفر کی ضرورت ہوتی ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :
١۔ سفر سے پہلے قرض ادا کردیں، لوگوں سے غلطیاں معاف کروالیں، امانتیں واپس کردیں اور جن کا خرچ اپنے ذمہ ہے ان کا انتظام کردیں۔
٢۔ نیک اور صالح رفقاء کو اختیار کریں اور سفر خرچ کا انتظام کرلیں۔
٣۔ اگر ایک سے زیادہ بیویاں ہوں تو کسی ایک کو سفر کی رفاقت کے  لئے قرعہ اندازی کرکے منتخب کرلیں۔
٤۔ جمعرات کے دن صبح سویرے سفر شروع کرنا مستحب ہے۔
٥۔ اہل وعیال اور دوستوں کو رخصت کریں اور ان سے وصیت اور نصیحت کی درخواست کریں۔
٦۔مسافر لوگوں کو الوداع کہتے ہوئے یہ دعا پڑھے: «أَسْتَوْدِعُكُمُ اللّٰهَ الَّذِي لَا تَضِيْعُ وَدَائِعُهُ» [میں تمھیں اﷲکے حوالے کرتا ہوں جس کے پاس رکھی ہوئی امانتیں ضائع نہیں ہوتیں]
٧۔مقیم لوگ سفر کرنے والے کو یہ دعا دیں: «أَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَكَ وَأَمَانَتَكَ وَخَوَاتِیْمَ عَمَلِكَ»  [میں تمھارے دین، تمھاری امانت اور تمھارے اعمال کے انجام کو اﷲکے سپرد کرتا ہوں]
٨۔تنہا سفر کرنے کے بجائے ساتھی تلاش کریں اور اگر تین یا اس سے زیادہ ہوجائیں تو اپنے میں سے ایک کو امیر بنالیں۔
٩۔ سفر میں ایک دوسرے کی مدد کریں،کمزورکو سہارادیں اور بھوکے کو کھانا کھلائیں۔
١٠۔ سفر شروع کرنے سے پہلے استخارہ کرلیں۔
١١۔ سواری پر سوار ہوجانے کے بعد تین بار اﷲاکبر کہیں پھر یہ دعا پڑھیں: ﭶ   ﭷ  ﭸ   ﭹ  ﭺ  ﭻ  ﭼ  ﭽ    ﭾ  ,  ﮀ  ﮁ       ﮂ   ﮃ [پاک ہے وہ ذات جس نے اس سواری کو ہمارے لئے نرم اور تابع کردیا، ہم اس کو قابو میں کرنے والے نہیں تھے اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف واپس لوٹنے والے ہیں]۔
١٢۔ پھر سفر کی دعا پڑھیں: «اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ فِي سَفَرِنَا هٰذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَىٰ, وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضَىٰ, اَللّٰهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا سَفَرَنَا هٰذَا, وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَهُ, اَللّٰهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ, اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ وَعْثَاءِ السَّفَرِ, وَكَآبَةِ الْمَنْظَرِ, وَسُوءِ الْمُنْقَلَبِ فِي الْمَالِ وَالْأَهْلِ. » [اے اﷲہم تجھ سے اپنے اس سفر میں نیکی اور تقوی کا اور ایسے عمل کا جسے تو پسند کرتا ہے سوال کرتے ہیں۔ اے اﷲتو ہمارے اس سفر کو ہم پر آسان کردے، اس کی دوری کو لپیٹ دے، اور اے اﷲتو ہی سفر میں ہمارا ساتھی اور گھر والوں کا نگراں (خلیفہ) ہے۔ اے اﷲمیں سفر کی سختی سے، دلدوز منظر سے، اور واپسی پر مال و اولاد میں بری تبدیلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں ]۔
١٣۔ سفر میں زیادہ سے زیادہ دعائیں کریں کیونکہ مسافر کی دعا قبول ہوتی ہے۔
١٤۔ جب کسی چڑھائی پر چڑھیں تو   اﷲاکبر  پکاریں اور جب نشیب میں اتریں تو  سبحان اﷲ پکاریں۔
١٥۔ اگر سفر میں کسی دشمن سے خطرہ ہو تو یہ دعا پڑھیں: «اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحُورِهِمْ وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ.» [اے اﷲہم تجھ کو ان کے سامنے کرتے ہیں اور ان کی شرارتوں سے تیری پناہ مانگتے ہیں]۔
١٦۔ رات کے وقت سفر کریں کیونکہ رات میں زمین لپیٹ دی جاتی ہے۔
١٧۔ کسی منزل پر اتریں تو ہر آفت سے بچاؤ کے لئے یہ دعا پڑھیں: «أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ»  [میں اﷲکے کامل کلمات کے ذریعے مخلوق کے شر سے پناہ مانگتا ہوں]۔
١٨۔ سفر سے متعلق فقہی احکام سیکھ لیں جیسے صلاة میں قصر اور جمع،تیمم اور موزوں پر مسح وغیرہ۔
١٩۔ جس خاص مقصد کے لئے سفر ہو اس کے بھی احکام ومسائل سیکھ لیں جیسے حج وعمرہ یا تجارت وغیرہ۔
٢٠۔ سفرمیں چلنے، سستانے، رات گذارنے اور سونے کے آداب سیکھ لیں۔
٢١۔ سواری کی خوراک اور اس کی صحت وتندرستی کا خیال رکھیں۔ اور گاڑی کے ایندھن اور اس کی مشینوں کی صلاحیت چیک کرلیں۔
٢٢۔ دوران سفر واجبات وفرائض کی ادائیگی کا خیال رکھیں اور اﷲکی نافرمانی سے اجتناب کریں۔
٢٣۔ سفر میں اچھے اخلاق کا مظاہرہ کریں۔
٢٤۔ جب کسی جگہ پڑاؤ ڈالیں تو ایک ساتھ رہیں۔
٢٥۔ مقصد سفر پورا ہوتے ہی فوراً  گھر پہنچنے میں جلدی کریں۔
٢٦۔ آنے سے پہلے اہل وعیال کو اطلاع دے دیں، اچانک نہ پہنچیں۔
 ٢٧۔ واپس ہونے پر جب اپنا شہر یا اپنی بستی نظر آنے لگے تو وہاں پہنچ جانے تک یہ دعا پڑھتے رہیں: «آیِبُوْنَ تَائِبُوْنَ عَابِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ»  [واپس پلٹنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں]
٢٨۔سفر سے واپس پہنچ کر پہلے اپنی قریبی مسجد میں جائیں اور اس میں دو رکعتیں پڑھیں۔
٢٩۔ سفر سے واپسی پر معانقہ کریں۔
٣٠۔ سفر سے واپسی پر ہدیہ لے کر آنا مستحب ہے۔
٣١۔ سفر سے واپسی پر لوگوں کو کھانا کھلانا مسنون ہے۔
اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔ سفر سے واپس ہوکر رات میں اپنے اہل وعیال کے پاس پہنچنے سے بلکہ صبح یا شام کے وقت پہنچیں۔
٢۔ تنہا سفر کرنے سے، اگر عورت ہے تو محرم کے بغیر تنہا سفر کرنا اس کے لئے حرام ہے۔
٣۔ سفر سے لوٹتے ہوئے سواری کی دعا اور سفر کی دعا بھول جانے سے۔
٤۔ سفر میں کتا اور گھنٹی وغیرہ ساتھ لے جانے سے کیونکہ ایسے لوگوں کے ساتھ فرشتے نہیں رہتے۔
http://www.facebook.com/abdulhadee.abdulkhaliq