قضاء حاجت کے آداب
قضاء حاجت ہر انسان کی لازمی
ضرورت ہے جس سے کسی کو مفر نہیں۔ دین اسلام کے محاسن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس
نے زندگی کے ہرچھوٹے بڑے معاملہ سے متعلق ہدایات سے نوازا ہے۔ پیشاب وپاخانہ کا سہولت
سے نکلنا اور اس پر انسان کا قابو ہونایہ سب اﷲکی نعمتیں ہیں۔ غور کیجئے کہ اگر یہ
رک جائے یا آپ کا اس پر کنٹرول ختم ہوجائے تو کیا ہوگا؟
لہٰذا مندرجہ ذیل
باتوں کا خیال رکھیں :
١۔قضاء
حاجت کے لئے کھلے میدان میں جانا ہو تو دور چلے جائیں یہاں تک کہ لوگوں کی نظروں
سے چھپ جائیں۔
٢۔ بیت
الخلاء میں داخل ہوتے ہوئے پہلے بایاں پیر داخل کریں اور نکلتے ہوئے داہنا پیر
پہلے نکالیں۔
٣۔کھلے
میدان میں کپڑا سمیٹنے سے پہلے اورمکان میں بیت الخلاء میں داخل ہونے سے پہلے دعا
پڑھ لیں:
«بِسْمِ
اﷲِ اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ»
[اﷲکے نام کے
ساتھ۔ اے اﷲمیں مذکر ومونث جن وشیاطین سے تیری پناہ چاہتا ہوں]
٤۔
پیشاب کے لئے نرم جگہ تلاش کریں تاکہ چھینٹے نہ پڑیں۔
٥۔ قضاء
حاجت سے فارغ ہونے کے بعد پانی سے طہارت لے لیں، میسر نہ ہونے کی صورت میں مٹی،
پتھریا کاغذی رومال وغیرہ سے صفائی کرلیں۔
٦۔ قضاء
حاجت سے فراغت کے بعد مٹی یا صابون وغیرہ سے ہاتھ دھولیں۔
٧۔ قضاء
حاجت سے فراغت کے بعد «غُفْرَانَكَ» پڑھیں۔
اورمندرجہ ذیل
چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔قضاء
حاجت کے لئے جاتے ہوئے اپنے پاس کوئی ایسی چیز رکھنے سے جس میں اﷲکا نام ہو البتہ
اگر اس کے گم ہونے یا ضائع ہونے کا خطرہ ہو تو دوسری بات ہے۔
٢۔
قضاء حاجت کی حالت میں مطلقاً بات چیت کرنے سے۔ نہ سلام کا جواب دیں اور نہ ہی
اذان کا۔
٣۔
قبلہ کی جانب منہ یا پیٹھ کرنے سے۔
٤۔سایہ
دار درختوں کے نیچے، لوگوں کے راستوں اور ان کے بیٹھنے کی جگہوں میں، ایسے ہی
جانوروں کے بلوں اور سوراخوں وغیرہ میں پیشاب کرنے سے۔
٥۔
غسل خانے میں اور بہتے یا ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنے سے۔
٦۔بلا
ضرورت کھڑے ہوکر پیشاب کرنے سے۔
٧۔
داہنے ہاتھ سے استنجا کرنے اور شرمگاہ پکڑنے سے۔
٨۔استنجاء
میں تین پتھروں سے کم استعمال کرنے سے۔