الأحد، 22 يوليو 2012

آداب قرض


آداب قرض
                قرض تنگدست کے لئے ایک نعمت اور دینے والے کے لئے باعث اجرہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :
١۔ اگر کسی ضرورت پر قرض لینا پڑے توادائیگی کی پختہ نیت رکھیں۔
٢۔ ضرورت مند کو قرض دیا کریں اور اس سے مطالبہ میں نرمی سے کام لیں۔
٣۔قرض لیتے اور دیتے ہوئے اسے لکھ لیا کریں اور اس پر گواہ بنالیا کریں۔
٤۔ موت آنے سے پہلے جلد از جلد قرض ادا کریں۔
٥۔ قرض کی ادائیگی اچھے اور بہتر طور پر کریں۔
٦۔ قرض کی ادائیگی آسان ہونے کے لئے یہ دعا پڑھیں: «اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ, وَأَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ  عَمَّنْ سِوَاكَ».  (اے اﷲاپنے حلال کے ذریعہ اپنے حرام سے مجھے کفایت عطافرمااور اپنے فضل کے ذریعہ اپنے علاوہ سے غنی وبے نیاز کردے)۔
٧۔ قرض ادا کرتے ہوئے قرض دینے والے کو یہ دعا دے۔ «بَارَكَ اللّٰهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ, إِنَّمَا جَزَاءُ السَّلَفِ الْوَفَاءُ وَالْحَمْدُ.» (اﷲتعالی تیرے لئے تیرے اہل اور مال میں برکت عطا فرمائے، قرض کا بدلہ تو صرف تعریف اور ادائیگی ہے)۔
اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔بلا ضرورت قرض لینے سے۔
٢۔قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنے سے۔
٣۔بلا لکھے اور بلا گواہ بنائے قرض لینے اور دینے سے۔
٤۔ قرض دے کر نفع حاصل کرنے سے کیونکہ ایسا نفع سود ہے۔


http://www.facebook.com/abdulhadee.abdulkhaliq