آداب صلاة
اسلام میں صلاة کو جو مقام حاصل
ہے وہ کسی دیگر عبادت کو حاصل نہیں ہے۔ یہ دین کا ستون ہے۔ اس کی فرضیت شب معراج
کو آسمانوں میں ہوئی۔ نبی e نے دنیا چھوڑتے ہوئے اپنی عمر کے اختتام پر صلاة ہی کی وصیت فرمائی۔
سفر وحضر اور امن وخوف ہرحالت میں صلاة کی پابندی کا حکم دیا گیا ہے۔ صلاة میں
کوتاہی برتنے والے پر سخت وعید آئی ہے بلکہ تارک صلاة کو کافر تک قرار دیا گیا ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل
باتوں کا خیال رکھیں :
١۔صلاة
کے لئے آتے ہوئے سکون اور وقار کے ساتھ آئیں۔
٢۔ صلاة
پنجوقتہ پابندی کے ساتھ ان کے اوقات میں مسجد جاکر باجماعت ادا کریں۔
٣۔ اگر
کوئی صلاة بھول جائیں یا اس کے وقت میں سوجائیں تو یاد آنے پر اور بیدار ہونے پر
اسے ادا کرلیں۔
٤۔ پانچ
اوقات میں کوئی صلاة نہ پڑھیں۔
¶
سورج کے عین نکلنے کے
وقت یہاں تک کہ بلندی پر آجائے۔
·
جب سورج ٹھیک بیچ آسمان
میں ہو۔
¸
سورج کے عین غروب ہونے
کے وقت یہاں تک ڈوب جائے۔
¹ صلاة فجر کے بعد سے سورج
طلوع ہوجانے تک
º
صلاة عصر کے بعد سے سورج
غروب ہوجانے تک
٥۔ فرض
صلاتوں کے لئے اذان اور اقامت کہیں۔
٦۔ صلاة
کا وقت شروع ہوجانے کا یقین کرلینے کے بعد ہی کوئی صلاة پڑھیں کیونکہ قبل از وقت
پڑھنے سے صلاة نہیں ہوگی۔
٧۔ صلاة
کے لئے طہارت حاصل کریں۔(دیکھئے آداب غسل صفحہ39) اور (دیکھئے آداب وضو وتیمم صفحہ
41)
٨۔ اپنے
جسم، لباس اور جگہ کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں۔
٩۔ صلاة
کے لئے اپنی ستر پوشی کا انتظام کریں۔
١٠۔ قبلہ
رخ ہوکر اپنی صلاة ادا کریں۔
١١۔ صلاة
کو خشوع وخضوع، اطمینان واعتدال اور حسن وخوبی کے ساتھ ادا کریں۔
١٢۔ صلاة
کو نبی e کی سنت کے مطابق ادا کریں۔
١٣۔ فرض
صلاتوں سے پہلے اور بعد کی مؤکدہ سنتوں کا اہتمام کریں۔
١٤۔ صلاة
پڑھتے ہوئے اپنے آگے سترہ رکھیں۔
١٥۔ موذی
جانور مثلا ً سانپ بچھو وغیرہ کو صلاة کے دوران ہی مار دیں اس سے صلاة متاثر نہ
ہوگی۔
اورمندرجہ
ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔صلاة
کے اندر امام سے پہلے رکوع اور سجدہ میں سر اٹھانے سے۔
٢۔ صلاة
کے اندر پہلو (کمر) پر ہاتھ رکھنے سے۔
٣۔
کھانے کی موجودگی میں جبکہ طبیعت کھانے کی طرف راغب ہو صلاة پڑھنے سے۔
٤۔
پیشاب پاخانہ کی سخت حاجت کے وقت صلاة پڑھنے سے۔
٥۔ نیند
کے غلبہ کی حالت میں صلاة پڑھنے سے۔
٦۔ صلاة
کے اندر آسمان کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھنے سے۔
٧۔ صلاة
میں بلا عذر ادھر ادھر دیکھنے سے۔
٨۔ صلاة
کے دوران اپنے جسم، داڑھی یا کپڑوں کے ساتھ کھیلنے سے۔
٩۔ قبروں
کی طرف منہ کرکے صلاة پڑھنے سے۔
١٠۔ صلاة
پڑھنے والے کے آگے سے گذرنے سے۔
١١۔ صلاة
کی جماعت کھڑی ہوجانے کے بعد الگ سے کوئی سنت یا نفل پڑھنے سے۔
١٢۔ اذان
کے بعد بلاعذر فرض پڑھے بغیر مسجد سے نکلنے سے۔