آداب وضو وتیمم
طہارت نصف ایمان ہے، طہارت کے
بغیر کوئی صلاة اﷲکے یہاں مقبول نہیں، حدث ہوجانے پر وضو یا تیمم کرنا ضروری ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل
باتوں کا خیال رکھیں:
١۔وضو
سے پہلے دل میں نیت کریں۔
٢۔ بسم
اﷲکہہ کر وضو شروع کریں۔
٣۔ اپنی
دونوں ہتھیلیوں کو تین بار دھوئیں۔
٤۔ پھر
کلی کریں اور ناک میں پانی ڈال کر اسے صاف کریں۔
٥۔ پھر
چہرہ دھوئیں (چہرہ کے حدود لمبائی میں سرکے بالوں سے ٹھوڑی کے اختتام تک اور
چوڑائی میں ایک کان کی جڑ سے دوسرے کان کی جڑ تک ہیں)۔
٦۔
داڑھی کا خلال کریں یعنی گھنی ہو تو انگلیاں ڈال کر اندر تک پانی پہنچائیں۔
٧۔ پھر
پہلے دائیں پھر بائیں ہاتھ کو کہنیوں سمیت دھوئیں۔
٨۔ پھر
پیشانی کے بالوں سے گدی تک سر کا ایک بار مسح کریں اور دونوں کانوں کے اندر اور
باہر کا بھی مسح کریں۔
٩۔ پھر
پہلے دائیں پھر بائیں پیر کو ٹخنوں سمیت دھوئیں۔
١٠۔ ہاتھ
اور پیر کی انگلیوں کا خلال کریں۔
١١۔ اگر
موزے پہنے ہیں تو مقیم ہونے کی صورت میں ایک دن اور ایک رات اور مسافر ہونے کی
صورت میں تین دن اور تین راتیں ان پر مسح کرسکتے ہیں بشرطیکہ انھیں باوضو ہوکر
پہنا ہے۔
١٢۔ ہر
عضو کو کم ازکم ایک بار اور زیادہ سے زیادہ تین بار دھوئیں۔
١٣۔ وضو
مکمل کر کے یہ دعا پڑھیں: « أَشْهَدُ أَن لَّا إِلٰهَ إِلَّا
اللّٰہُ, وَحْدَہُ لاَ شَرِیْكَ لَهُ, وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ
وَرَسُولُهُ, اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ, وَاجْعَلْنِیْ مِنَ
الْمُتَطَهِّرِیْنَ ».
( میں شہادت دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی
معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں شہادت دیتا ہوں کہ
محمد e اس کے بندے اور رسول ہیں۔ اے اللہ مجھے توبہ کرنے والوں میں سے
بنادے اور مجھے پاک رہنے والوں میں سے بنادے)
١٤۔ پانی
نہ ملنے یا پانی کا استعمال مضر ہونے کی صورت میں تیمم کرلیں جس کا طریقہ یہ ہے کہ
ایک بار اپنے دونوں ہاتھوں کو پاک مٹی پر ماریں پھر اس سے اپنے چہرے اور دونوں
ہتھیلیوں پر مسح کریں۔
١٥۔ وضو
ٹوٹ جائے تو دوبارہ وضو کریں۔ یاد رہے کہ پانچ چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے:
¬ اگلی یا پچھلی شرمگاہ سے کوئی چیز نکل جانے سے یعنی ہوا، پیشاب،
پاخانہ، منی، مذی وغیرہ۔
لیٹ کر گہری نیند سوجانے سے۔
® بے ہوشی یا نشہ یا جنون کی وجہ سے عقل زائل ہوجانے سے۔
¯
کسی آڑ کے بغیر شرمگاہ کو ہاتھ لگانے سے۔
°
اونٹ کا گوشت کھالینے سے۔
١٦۔ وضو
توڑنے والی چیزوں سے تیمم بھی ٹوٹ جائے گا نیز پانی مل جانے یا اس کے استعمال پر
قدرت ہوجانے سے بھی تیمم ٹوٹ جائے گا۔
اور مندرجہ ذیل
چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔ وضو
کرتے ہوئے کسی عضو کو تین مرتبہ سے زیادہ دھونے سے۔
٢۔ پانی
ضائع کرنے سے۔
٣۔ گردن
کا مسح کرنے سے۔
٤۔ ہر
ہر عضو دھوتے ہوئے خودساختہ دعائیں پڑھنے سے۔
٥۔ تیمم
میں دوبار مٹی پر ہاتھ مارنے سے۔
٦۔ تیمم
میں کہنیوں تک مسح کرنے سے۔