السبت، 21 يوليو 2012

پڑوسی کے حقوق


پڑوسی کے حقوق
                اچھا پڑوسی گھر کی زینت ہے, اور برا پڑوسی دن کا چین اور راتوں کا سکون غارت کردیتا ہے, اسی لئے انسان کو گھر سے پہلے پڑوس دیکھنا چاہئے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :
١۔پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔
٢۔ اس کے ساتھ نرمی اور خوش اخلاقی کا رویہ اپنائیں۔
٣۔ اس کو تحفہ تحائف دیں۔
٤۔ اس کی ضرورت میں اس کے کام آئیں۔
٥۔ اس کی دعوت قبول کریں۔
٦۔ خوشی کا موقع آئے تو مبارکباد دیں اور مصیبت زدہ ہوجائے تو تسلی دیں۔
٧۔ مریض ہونے پر اس کی عیادت کریں اور وفات ہونے پر جنازہ میں شریک ہوں۔
٨۔ اگر اس کے گھر میت ہوجائے تو کھانا بھیجیں۔
٩۔ اگر کوئی مشورہ چاہے تو خیرخواہانہ مشورہ دیں۔
١٠۔ اس کی غیر حاضری میں اس کی عزت وآبرو کی حفاظت کریں اور اس کا دفاع کریں۔
١١۔ اس کے عیوب اور شرم والی چیزوں سے چشم پوشی کریں۔
١٢۔ پڑوسی کے قریب والی جگہ کو فروخت کرنے یا کرایہ پر دینے سے پہلے اسے بتائیں اور اس سے مشورہ لیں۔
١٣۔ اگر برے پڑوسی سے پالا پڑجائے تو اس کی اذیتوں پر صبر کریں۔
اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔اس کواپنے ہاتھ یا زبان سے تکلیف اور اذیت پہنچانے سے۔
٢۔ اس کے اہل وعیال کے ساتھ خیانت سے۔
٣۔ اس کے عیوب کی تلاش میں رہنے سے۔
٤۔ اس کی برائیوں کو ادھر ادھر بیان کرنے سے۔
(پڑوسی کے حقوق سے متعلق مزید تفصیل کے لئے ہماری کتاب "شرح اربعین نووی" میں حدیث نمبر ۱۵ کی شرح ملاحظہ کریں)