السبت، 21 يوليو 2012

آداب لباس


آداب لباس
                بندوں کی ستر پوشی، زیب وزینت اور سردی وگرمی سے حفاظت کے لئے اﷲتعالی نے لباس نازل فرمایا ہے، لباس اﷲکا عظیم عطیہ اور احسان ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :
١۔ صاف ستھرا اور ڈھیلا ڈھالا لباس پہنیں تاکہ جسم کے نشیب وفراز ظاہر نہ ہوں۔
٢۔ کپڑا ایسا ہو جس سے آدمی کی ستر چھپی رہے اور جوتا بھی اچھا ہو۔
٣۔ تکلف اور اسراف سے بچ کر میانہ روی اختیار کرتے ہوئے خوبصورت لباس استعمال کریں۔
٤۔ سفید کپڑے پہنیں کہ نبی e نے اسے سب سے پسندیدہ لباس قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ دوسرے رنگ کے کپڑے پہننا منع نہیں ہے۔
٥۔ چاندی کی انگوٹھی پہننے میں حرج نہیں، اس میں اپنا نام بھی کندہ کیا جاسکتا ہے۔
٦۔ مسلمان عورت اتنا لمبا لباس استعمال کرے جو قدموں کو ڈھانپ لے اور اوڑھنی ایسی ہو جس سے سر، گردن اور سینہ چھپ جائے۔
٧۔ نیا لباس پہنتے ہوئے دعا پڑھیں: «اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ, أَنْتَ کَسَوْتَنِیْهِ, أَسْأَلُكَ خَیْرَہُ وَخَیْرَ مَا صُنِعَ لَهُ, وَأَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّہِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ».
[اے اﷲتیرے لئے تعریفیں ہیں تو نے مجھے یہ کپڑا پہنایا ہے، میں اس کی بھلائی کا اور جس غرض کے لئے یہ بنایا گیا ہے اس کی بھلائی کا تجھ سے سوال کرتا ہوں, اور اس کے شر سے اور جس غرض کے لئے یہ بنایا گیا ہے اس کے شر سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں]۔
اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔ وسعت کے باوجودپھٹے پرانے اور پیوند لگے کپڑے پہننے سے۔
٢۔ ریشمی لباس اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے جو مردوں پر حرام ہیں۔
٣۔ درندوں کی کھال پہننے یا اس پر بیٹھنے سے۔
٤۔مرد کو عورتوں کا لباس اور عورت کو مردوں کا لباس پہننے سے۔
٥۔ شہرت اور تکبر والا لباس پہننے سے۔
٦۔ غیر مسلموں کا مذہبی لباس پہننے سے۔
٧۔ اپنے کپڑوں کو ٹخنوں کے نیچے لٹکانے سے۔(مردوں کے لئے)
٨۔ خالص سرخ یا باریک اور چست لباس سے۔
١٠۔ حجاب استعمال نہ کرنے سے۔ (عورت کے لئے)
١١۔ ایسی چیزیں پہننے سے جو غیر مسلوں کا شعار اور ان کی پہچان ہیں جیسے بندیا، سیندور اور منگل سوتر وغیرہ۔