الجمعة، 22 ديسمبر 2023

 گناہوں کی دھلائی اور صفائی کے چار طریقے 

 دنیاوی زندگی میں گناہوں کی آلائشوں سے ایمان و معرفت کی پاکی کے چار ذرائع ہیں:  ایک توبہ  ، دوسرے استغفار   ، تیسرے نیک اعمال اور چوتھے مصائب و آلام۔ نیکیاں گناہوں کو مٹاتی ہیں  اور مصائب و آلام گناہوں کے لیے کفارہ بن جاتے ہیں۔  جس شخص کا ایمان ان مذکورہ چار چیزوں کے ذریعے سے گناہوں کی آلائشوں سے پاک و صاف ہو جاتا ہے تو جس وقت اسے فرشتے وفا ت دینے کے لئے آتے ہیں  وہ بالکل پاکیزہ ہوتا ہے لہذا  فرشتے اسے جنت کی بشارت دیتے ہیں ۔  

ﵟإِنَّ ٱلَّذِينَ قَالُواْ رَبُّنَا ٱللَّهُ ثُمَّ ٱسۡتَقَٰمُواْ تَتَنَزَّلُ عَلَيۡهِمُ ٱلۡمَلَٰئِكَةُ أَلَّا تَخَافُواْ وَلَا تَحۡزَنُواْ وَأَبۡشِرُواْ بِٱلۡجَنَّةِ ٱلَّتِي كُنتُمۡ تُوعَدُونَ ٣٠ نَحۡنُ أَوۡلِيَآؤُكُمۡ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا وَفِي ٱلۡأٓخِرَةِۖ وَلَكُمۡ فِيهَا مَا تَشۡتَهِيٓ أَنفُسُكُمۡ وَلَكُمۡ فِيهَا مَا تَدَّعُونَﵞ [فصلت: 30-31]  

(واقعی) جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے پھر اسی پر قائم رہے ان کے پاس فرشتے (یہ کہتے ہوئے آتے ہیں کہ تم کچھ بھی اندیشہ اور غم نہ کرو (بلکہ) اس جنت کی بشارت سن لو جس کا تم وعده دیئے گئے ہو ۔  تمہاری دنیوی زندگی میں بھی ہم تمہارے رفیق تھے اور آخرت میں بھی رہیں گے، جس چیز کو تمہارا جی چاہے اور جو کچھ تم مانگو سب تمہارے لیے (جنت میں موجود)  ہے۔

اگر مذکورہ چاروں چیزیں گناہوں کی آلائشوں سے پاکی کا ذریعہ نہ  بن سکیں وہ اس طرح کہ توبہ سچی اور خالص نہیں تھی یا تمام گناہوں کے لئے نہیں تھی۔ استغفار بھی کامل و مکمل نہیں تھا کیونکہ اس کے ساتھ گناہوں سے دوری اور ندامت نہ پائی گئی کیونکہ ایسے استغفار کا کوئی فائدہ نہیں جس میں گناہ کا چھوڑنا نہ پایا جائے یعنی ایک ہاتھ میں شراب کا پیالہ ہو اور زبان پر  استغفراللہ کی رٹ ۔ اس کے پاس نیکیاں بھی اتنی کمیت و کیفیت میں نہیں تھیں جو تمام گناہوں کا کفارہ بن سکیں اور نہ ہی اس پر اتنے مصائب وآلام آئے جس کے ذریعے اس کے گناہ مٹ جائیں۔ تو پھر ایسے شخص کی پاکی برزخ اور آخرت میں ہوگی۔

------

-------

--- جاری

اکسیر  (3) 

سالکین راہ حق کے مقامات کا سلسلہ وار خوبصورت تذکرہ

مدارج السالکین نامی کتاب سے قلبی اعمال کا خلاصہ

از : عبد الہادی عبد الخالق مدنی