السبت، 21 يوليو 2012

والدین کے حقوق


والدین کے حقوق
                والدین انسان کے وجود کا ذریعہ ہیں، بچپن میں انھوں نے ہی اس کی دیکھ بھال اور پرورش کی ہے۔ اﷲتعالیٰ نے اپنی توحید کے بعد والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔ والدین میں ماں کا درجہ باپ پر مقدم ہے؛ کیونکہ پیدائش میں ماں نے زیادہ تکلیفیں برداشت کی ہیں۔ ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :
١۔والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔
٢۔ اپنی طاقت بھر ان کے ساتھ ہر نیکی اوربھلائی کریں۔
٣۔ ان کے ساتھ ہمیشہ نرمی کا برتاؤ کریں، ان کے سامنے نیچا بن کر رہیں اور ان کی آواز سے اپنی آواز پست رکھیں۔
٤۔ان کی عزت وتوقیر ملحوظ رکھیں اور ان کی رضا اور خوشی کی تلاش میں رہا کریں اور ان کی ہرجائز بات میں فرماں برداری کریں۔
٥۔ ان کے لئے ہمیشہ غائبانہ طور پر دعا کرتے رہیں۔  «رَبِّ ارْحَمْهُمَا کَمَا رَبَّیَانِیْ صَغِیْراً » ان کے لئے بہترین دعا ہے۔
٦۔ دل وزبان سے ان کے حقوق کا اعتراف کریں۔
٧۔ ان سے دعائیں لیا کریں۔
٨۔ ان کے دوستوں کی عزت کریں۔
٩۔ ان کی وجہ سے قائم رشتوں کو جوڑیں اور صلہ رحمی کریں۔
١٠۔ لوگوں سے ان کے کئے ہوئے وعدے ان کی وفات کے بعد بھی پورے کریں۔
اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔ والدین کی نافرمانی اور ان کی ایذا رسانی سے۔
٢۔ ان کی ناراضگی اور ناخوشی سے۔
٣۔ اپنی بیوی اور اولاد کو ان پر فوقیت دینے سے۔
٤۔ ان کی بددعا سے۔
٥۔ ان کو گالی دینے، برا بھلا کہنے، ڈانٹنے ڈپٹنے اور جھڑکنے سے۔
٦۔ ان کو گالی دلانے کا سبب بننے سے، بایں طور کہ آپ کسی کے ماں باپ کو گالی دیں تو وہ پلٹ کر آپ کے ماں باپ کو گالی دے۔
٧۔ ان کی کسی بات پر ''اُف'' یا ''ہشت'' یا ''ہونہہ'' کہنے سے۔