السبت، 21 يوليو 2012

صحابۂکرام رضی اللہ عنہم کے حقوق


صحابۂکرام y کے حقوق
                صحابۂکرام y نبی eکی صحبت کے لئے اﷲکی جانب سے منتخب کئے گئے تھے۔ اﷲتعالی نے قرآن مجید میں ان کی مدح وثنا فرمائی ہے۔ ان کی محبت دین وایمان اور ان سے بغض کفر ونفاق ہے۔
لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :
١۔ صحابۂکرام y  سے محبت کریں اور ان کا نام آنے پر رضی اﷲعنہ کہیں۔
٢۔ یہ عقیدہ رکھیں کہ صحابہ جملہ اہل ایمان واسلام سے  افضل ہیں۔ یاد رکھیں کہ ایک ادنی صحابی بعد میں آنے والے ہر بڑے سے بڑے امام اور ولی اور نیک وصالح بندے سے افضل ہے۔
٣۔ان میں سے ہر ایک کے ثابت فضائل ومناقب کا اقرار واعتراف کریں۔ذہن نشین رہے کہ ان میں سب سے افضل ابوبکر t  ہیں, پھر عمر t , پھر عثمان t , پھر علیt , پھر بقیہ عشرۂ مبشرہ y , پھر اصحاب بدر y , پھر اہل بیعت رضوان y ,  پھر بقیہ صحابہ y  ہیں۔
٤۔ ان کے بارے میں یہ حسن ظن رکھیں کہ اﷲ تعالی انھیں ضرور جنت میں داخل کرے گا۔
٥۔ ان کے بارے میں یہ عقیدہ رکھیں کہ دین کی تبلیغ میں انھوں نے کوئی کوتاہی نہیں کی۔
٦۔ ان کے لئے دعائے مغفرت کریں۔
اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:
١۔ صحابہy  کے آپسی اختلافات اور باہمی نزاعات کے تذکرہ سے۔
٢۔ انھیں برا بھلاکہنے اور عیب گیری کے ساتھ نشانہ بنانے اور ان پر تہمتیں لگانے سے۔
٣۔ ان کے بارے میں کوئی ایسی بات کہنے سے جس سے ان کی توہین یا تنقیص ہوتی ہو۔
٤۔ بعض صحابۂ کرام y کو غیر فقیہ کہنے سے۔
٥۔ نعوذ باﷲصحابہ پر ارتداد کا الزام لگانے سے۔